تجديد وفا
مارچ 23 1940 کو مسلمانان ھند کے تمام سیاسی و مذہبی راھنما اور عوام ایک جھنڈے تلے مملکت خداداد اسلامی – جمہوریہ – پاکستان کے قیام کے واحد مقصد کیلئے ایک جھنڈے تلے کھڑے تھے۔ وہ مقصد ابھی تک مکمل نہیں ھوا کیونکہ اسلامی اور جمہوریہ کا قیام آج بھی باقی ہے۔ صرف پاکستان کا قیام عمل میں آیا جس کو 1971 میں بعد میں آنے والے ھمارے مطلبی، لالچی، بد نیت و بد دیانت، پر فریب و مکر، ریا کار سیاسی، سماجی و مذہبی راہنماؤں نے دو لخت کر دیا۔
پاکستان کے چار بھائیوں (پنجاب، سندھ، بلوچستان، سرحد) کو روز بروز باھمی نفرت کی بھٹی میں جھونکنے والے، مسلمان کو مسلمان کے خلاف کرنے والے، زبان کے فرق کی بنیاد پر پاکستانی عوام کو لڑوانے والے ہر غدار کی حوصلہ شکنی و پسپائی کیلئے آئیے “قرارداد پاکستان” کے تحت ھم ایک ملک و قوم کے طور پر ھمیشہ متحد و یکجا رھنے کا عظم کریں۔
آئیے ھم سب اپنی رنجشیں، دشمنیاں، سیساسی و مذھبی رقابتیں ھمیشہ کیلئے نہ سہی، کچھ عرصے کیلئے پس پشت ڈال کر اپنے اپنے پسندیدہ سیاسی، مذہبی و معاشرتی راہنماؤں کو آمادہ کریں کہ وہ آپس میں نفاق کو ختم کر کے ملک و قوم کو صحیح معنوں میں بجلی و توانائی کے بحران، بیرونی سازشیوں، اندرونی غداروں سے نجات دلوانے کے مشن میں ملک و قوم کی راھنمائی کریں۔ اس عظیم مشن کیلئے کسی نئی یا مخصوص سیاسی، مذہبی و سماجی جماعت کے قیام کی بھی ضرورت نہیں، ضرورت محض اس بات کی ھے کہ ھم اپنے اپنے راھنماؤں کی اس مشن کی جانب “راھنمائی” کریں۔ اپنے راھنماؤں اور قائدین کو ملک و قوم کو درپیش ان خطرات سے آگاہ کریں۔ آئیے ھم سب اپنے قائدین و راھنماؤں کو یقین دلائیں کہ ایک متحد و یکجا قوم بن کر اس ارض پاک میں امن و آشتی سے رھنا چاہتے ھیں۔
میں اپنے ھم وطن پاکستانیوں سے استدعا کرتا ھوں کہ ملی اتحاد و یگانگت کا یہ پیغام خصوط، ای – میلز، ایس ایم ایسز اور تمام ذرائع سے اپنے ھم وطنوں اور بالخصوص اپنے قائدین و راھنماؤں تک پہنچا ئیں اور خود بھی اس پر عمل پیرا ھوں۔