peyar ki kashti

جو تيرے پيار کي کشتي پہ سوار ہو جائے
کاش وہ ساحل کے پار ہو جائے
چور ہوں ميں تيرے پيار کے نشے ميں
کاش تمہيں بھي پيار کا خمار ہو جائے
گنوائي راتوں کي نيند تيري سوچ نے
کاش تيري زندگي بے قرار ہوجائے
سب جيت کے تجھے نہ پا سکا افسوس
کاش ميرے نصيب ميں ہار ہو جائے
دنيا کي طرح آسائشوں کي دوڑ ميں تو
کاش ميرا سائيکل ہي کار ہو جائے
خوب شوق ہے تيرا پيار کا ڈرامہ کرنا
کاش اک دن تو سچا فن کار ہو جائے
واہ تيري شوخياں نخرے حسن و جواني
کاش تو پنجاب کي نار ہو جائے
حد سے زيادہ نہ چاہ کسي کو فرمان
کہ وہ تيرے سر پہ سوار ہو جائے
0 comments