آج کا انتخاب - شاعر: اکبر الہ آبادی
Dear Friends,
I found Akbar Allahabadi’s first couplet in below ghazal very relevant to a note about elect President of Pakistan, Mamnoon Husain that appeared this morning in an English newspaper. The newspaper stated that “He has something for everyone, from the ultra-conservative rural communities to chattering urban middle classes. He is a “balanced person” who takes pride in being a practicing Muslim and a patriotic Pakistani, but also likes music from rival India.”
This “happy balance” is very interesting.
آج کا انتخاب
شاعر: اکبر الہ آبادی
-----------------------------
انہیں شوق عبادت بھی ہے اور گانے کی عادت بھی
نکلتی ہیں دعائیں ان کے منہ سے ٹھمریاں ہو کر
تعلق عاشق و معشوق کا تو لطف رکھتا ہے
مزے اب وہ کہاں باقی رہے بیوی میاں ہو کر
نہ تھی مطلق توقع بل بنا کر پیش کر دو گے
میری جاں لٹ گیا میں تمھارا مہماں ہو کر
حقیقت میں میں بلبل ہوں مگر چارے کی خواہش ہے
بنا ہو ممبر کونسل میاں، مٹھو میاں ہو کر
نکالا کرتی ہیں گھر سے یہ کہہ کر تو تو مجنوں ہے
ستا رکھا ہے مجھ کو ساس نے لیلیٰ کی ماں ہو کر
رقیب سفلہ خو نہ ٹھہرے میری آہ کے آگے
بھگایا مچھروں کو ان کے کمرے سے دھواں ہو کر
-----------------------------
گزرگاہ خیال فورم