مومن خان مومن کی ایک غزل
دیدہ حیراں نے تماشا کیا
دیر تلک وہ مجھے دیکھا کیا
ضبط_فغاں گو کہ اثر تھا کیا
حوصلہ کیا کیا نہ کیا، کیا کیا
انک نہ لگنے سے سب احباب نے
آنکھ کے لگ جانے کا چرچا کیا
مر گیۓ اس کے لب_جاں بخش پر
ہم نے علاج آپ ہی اپنا کیا
غیر عیادت سے برا مانتے
قتل کیا آن کے اچھا کیا
جاے تھی تیری میرے دل میں سو ہے
غیر سے کیوں شکوۂ بے جا کیا
رحم_فلک اور مرے حال پر
تو نے کرم اے ستم آرا کیا
دشمن_مومن ہی رہے بت سدا
مجھ سے مرے نام نے یہ کیا کیا
0 comments