غزوۃ احد

میدان بدر میں مشرکین مکہ کو جو ذلت آمیز شکست ھوئی تھی انکے ستر سردار مارے گئے تھے اور ستر قید کر لئے گئے تھے۔ یہ ایک ایسی رسوائی تھی جس سے مشرکین کا ھر گھر سوگوار تھا۔ انکے دوست قبائل بھی نوحہ خواں تھے، ابو سفیان جو قریش کا سردار تھا قسم کھالی تھی جب تک بدر کا انتقام نہ لونگا نہ غسل کرونگا نہ لباس تبدیل کرونگا۔
ابو جہل کا جواں سالہ لڑکا عکرمہ بن ابی جہل اور دوسرے نوجوانوں کی تقریریں اور عورتوں کی نوحہ خوانی و طعنہ زنی ایک فیصلہ کن مقابلہ کیلئے ماحول پیدا کر رھی تھی وہ چاھتے تھے کہ جسطرح بدر میں مسلمانوں کو سربلندی اور غلبہ جاصل ھوا اسی طرح اھل مکہ کو بھی اسلام اور مسلمانوں پر سر بلندی اور غلبہ حاصل ھو اور سرداران قریش کے خون کا بدلہ پورے طور پر لیا جاۓ۔
ابو سفیان کو اسوقت قریش میں نمایاں حیثیت حاصل تھی۔
مکہ کے تین ھزار سورماؤں کا لشکر لے کر مسلمانوں کواوراسلام کو مٹانے کیلئے نکلا
اور مدینہ منورہ میں کے قریب جبل احد کے سامنے خیمہ زن ھو گیا۔
نبئ کریم صل اللہ علیہ و سلم کو جب اسبات کی خبر ھوئی تو آپ صل اللہ علیہ و سلم نے تجربہ کار صحابہ سے مشورہ کیا کہ ایسی صورت میں کیا کرنا چاھیے؟
جبل احد مدینہ منورہ کے ایک پہاڑ کا نام ھے جو بجانب جنوب تقریبن دو میل کے فاصلے پر واقعہ ھے۔ یہی وہ مقام ھے جہاں ماہ شوال 3ھجری میں اسلام کا دوسرا بڑا معرکہ پیش آیا۔
سیرت الانبیاء اکرام